!خیبر پختونخواہ سے باہر رہنے والے بھائیوں اور بہنوں کی راہنمائی کے لیے
کاکازئی “میر” نہیں ہیں اور نہ ہی “کاکازئی میر” ایک علیحدہ قوم یا کاکازئی کی ایک شاخ ہے۔
مِیر: یہ لفظ بُنیادی طور پر عربی زبان کا ہے لیکن اس کو پشتو، اُردو اور دیگر زبانوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے معنی افسر، سردار، سرگَردہ، سالار، چودھری، مقدم، ہادی، راہ نما، پیشوائے دین کے ہیں۔یہ سیّدوں کااعزازی لقب بھی ہے۔
برِّصغیر پاک وہند میں اس کا زیادہ تر استعمال کشمیر اور سندھ کے لوگ کرتےہیں اور بعض کشمیری اور سندھی اس کو اپنے نام کے ساتھ بطور فیملی نام بھی استعمال کرتے ہیں۔
اس کا پختونوں یا کاکازئی پشتونوں کے ساتھ یا ان کی تاریخ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس لیے، ازراہِ مہربانی! “مِیر” کو اپنے نام کے ساتھ استعمال کرنے سے خود بھی اجتناب کریں اور اپنے اہل و عیال کو بھی منع کریں۔