سیّد (فارسی میں جمع: سادات/ عربی میں “سیّد ” کی جمع اسیاد یا سوائدہےاور سادات کا لفظ مستعمل نہیں ہے) کا لفظی مطلب سردار کا ہے جو کہ، احتراماً ، ان لوگوں کے لیے مخصوص ہے جو حضرت علیؓ اور حضرت فاطمہ ؓ بنت محمد رسول اللہ ﷺ کی اولاد سے ہیں۔ عربی میں ان کے لیے شریف کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ سادات ساری دنیا میں پائے جاتے ہیں مگر ان کی زیادہ تعداد عرب علاقوں، ایران، پاکستان، ترکی اور وسط ایشیا میں پائی جاتی ہے۔ سادات سُنّی اور شیعہ دونوں مسلکوں میں پائے جاتے ہیں ۔سادات کی بہت سی اقسام ہیں مثلاً حسنی سادات، حسینی سادات وغیرہ ۔قرآن و سُنّت یا لغّتِ عرب میں سیّد بحیثیت ایک قوم کہیں بھی ثابت نہیں۔ بلکہ محض تعظیم و تکریم کے طور پریہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔
پشتونوں کے جدِامجد، قیس عبدالرشید، کے بار ے میں، بعض روایات کے مطابق، وہ پہلے پشتون تھے جنہوں نے مدینہ حاضر ہو کر وہاں ہمارے پیارے نبی کریم حضرت محمد ﷺ سے ملاقات کی، اسلام قبول کیا او ر نبی کریم ﷺ نے ان کے حق میں دعا بھی کی (بعض روایات میں عصا عطا کرنے کا بھی ذکر ہے)۔ اسی مُناسبت سے ان کو صحابئ رسول ﷺ بھی کہا جاتا ہے۔ ان کا مزارِ اَقدس آج بھی تختِ سلیمان، دارازندہ، ڈیرہ اسماعیل خان، میں موجُود ہے۔
کاکازئی (لوئی ماموند)پشتونوں کے داد، ا ترکانی/ترکلانی /ترکانڑی (جو کہ خود قیس عبدالرشید کے بیٹے، سڑبن، کی اولاد میں سےتھے)، کے چار بیٹے تھے : ماموند، سالارزئی، ایسو زئی اور اسماعیل زئی۔
ماموند( جن کا اصل نام محمود تھا مگر “ماموند” کےنام سے جانے جاتے تھے۔ ان کا مزارِاقدس آج بھی، موضع داگ، تحصیل ماموند، باجوڑ، میں موجودہے۔) ، کاکازئی پشتونوں کے والدِ امجد ، کے دو بیٹے تھے۔ بڑے کی اولاد کو”کاکازئی” اور چھوٹے کی اولاد کو ” ووڑ ” یا “ووڑزئی ” کہا جاتا ہے۔ “کاکا”، پشتو میں بڑے کے لیے احتراماًاستعمال ہوتا ہے۔ اور “زئی” کا مطلب نسل یا اولاد ہے، یعنی “کاکازئی” کا مطلب بڑے کی نسل یا اولاد ہے۔ اسی مُناسبت سے ان کو لوئی ماموند یعنی بڑا ماموند بھی کہا جاتا ہے۔ “ووڑ ” پشتو میں چھوٹے کے لیے استعمال ہوتا ہے، یعنی ” ووڑزئی ” کا مطلب چھوٹے کی نسل یا اولاد ہے۔ اسی مُناسبت سے ان کو ووڑ/واڑہ ماموند یعنی چھوٹا ماموند بھی کہا جاتا ہے۔ کاکازئی (لوئی ماموند) پشتونوں کی بُنیادی خیلوں کے نام درج ذیل ہیں: محسود خیل، خلوزئی، محمود خیل، دولت خیل، عمرخیل، مغدود خیل، یوسف خیل
حضرت شیخ سیّد کستیر گلؒ ،المعروف کاکا ؒصاحب(جیسا کہ پہلے بیان کیاجا چکا ہے کہ “کاکا” پشتو میں احتراماً کسی بڑے کےلیے استعمال ہوتا ہے اور چونکہ پشتون اولیاء کرام اور بزُرگانِ دین کا دل سے بہت احترام کرتے ہیں، اسی لیے پشتون ان کو کاکاؒ صاحب کہتے ہیں۔)، جو کہ نسباًحضرت امام جعفر الصادق (آپ امام محمد باقر کے بیٹے امام زین العابدین کے پوتے ، شہید کربلا امام حسین ؓکے پڑپوتے اور شیعہ اثنا عشریہ کے چھٹے امام تھے۔ فقہ جعفریہ کی نسبت اِنہی کی طرف منسوب ہے۔) کی اولاد میں سے تھے، کی ولادت یکم رمضان 981 ہجری مطابق 25 دسمبر 1573ء، جمعہ کی شب صبح صادق کے قریب کنڑہ خیل کوہسار نوشہرہ میں ہوئی۔ آپ کا اسمِ گرامی رحمکار، والد کا نام شیخ بہادر المعروف ابک بابا ، دادا کا نام مست بابا (انکا مزار شیخ رحمکارکے مزار سے سات میل دور ہے۔) اور پردادا کا نام غالب گل بابا (انکا مزار نظامپور کے پہاڑوں میں واقع ہے بڑا دشوار گزار علاقہ ہے مگر لوگ زیارت کرتے ہیں)تھا۔ آپ تمام صوبہ سرحد اور اکناف و اطراف میں کاکاؒصاحب کے نام سے مشہور ہیں۔
چُونکہ کاکاؒصاحب پشتونوں کے علاقے میں پیدا ہوئےاور ان کا خاندان پشتونوں کے ساتھ ایک عرصے سے قیام پذیرہے، اس لیےان کے خاندان کے لوگوں کو “کاکاؒخیل”یعنی کاکاؒصاحب کاخاندان کہا جاتا ہےاور کاکاؒ خیل (کاکاؒصاحب کاخاندان) کو دیگر پشتون قبائل کی ملتی جلتی اور خیلوں (مثلاً یوسف زئی اور خٹک کی خیلوں میں سےایک خیل ، کاکاخیل بھی ہے۔) کے ساتھ نہیں جوڑا جاتا۔ کاکاؒ خیل (کاکاؒصاحب کاخاندان) ہندکو، پشتو، فارسی اور جس علاقے وہ مُقیم ہیں ، اس علاقے کی زبانوں کو اپنانے اور بولنے(کسی بھی اور قوم اور قبیلے کی طرح) کے ساتھ ساتھ اپنے ناموں کے ساتھ عموماً ، محض “کاکاؒ خیل” ، “سیّد”، “میاں”، “شاہ”، “آغا” اور پشتونوں کے مستعمل نام مثلاً “گل” ، “جان”، “خان”وغیرہ بھی لگاتے ہیں۔بعض کاکاؒخیل اپنے ناموں کے ساتھ کاکاؒخیل (کاکاؒصاحب کاخاندان) کی بجائے “کاکاؒ زئی” (بہ معنی کاکاؒصاحب کی نسل یا اولاد) لگاتے ہیں ، جو کہ کاکازئی (لوئی ماموند) پشتونوں، جو کہ پشتونوں کے جدِ امجد قیس عبدالرشید کے بیٹے، سڑبن، کی نسل یا اولاد میں سے ہیں، سے یکسر اور نسلی اعتبار سے مُختلف ہے ۔
لہٰذا کاکازئی (لوئی ماموند) سیّد نہیں ہیں ، نہ کاکازئی(لوئی ماموند ) اور کاکاؒ خیل (کاکاؒصاحب کاخاندان) ایک ہیں اور نہ ہی کاکازئی (لوئی ماموند) پشتونوں کی بُنیادی خیلوں (ذیلی قبیلوں ) میں “کاکاخیل ” نام کی کوئی خیل ہے۔
کاکازئی (لوئی ماموند) بُنیادی اور نسلی طور پرصرف اور صرف پشتون ہیں۔
To read an English version of this article please click here or visit https://kakazai.com/the-kakazai-loi-mamund-pashtuns-are-not-syed-nor-are-they-and-kaka-khel-kaka-sahibs-family-the-same/