“پشتون” ، “پختون” او ر “پٹھان” لوگوں کی ایک ہی نسل کے نام ہیں۔
” پشتون” اور “پختون” کے درمیان فرق پشتو یا پختو کی ” شمالی بولی” (وہ پشتو جو شمالی خیبر پختونخواہ اور پشاور میں بولی جاتی ہے) اور “جنوبی بولی” (وہ پشتو جو جنوبی خیبر پختونخواہ میں بولی جاتی ہے) کا ہے۔ شمالی خیبر پختونخواہ میں “ش” (مثلاً “پشاور” یا “شائستہ”) اور جنوبی خیبرپختونخواہ میں اسی “ش” کو “خ” (مثلاً “پیخاور” یا “خائستہ”) بولا یا ادا کیا جاتا ہے۔
جبکہ “پٹھان” کی ابتد ا سنسکرت سے ہوئی جسے بعد میں دوسری زبانوں (فارسی ، ہندی ، انگریزی وغیرہ ) میں استعمال کرنا شروع کیا گیا۔
لیکن پشتون اپنےلیے “پشتون” یا “پختون” کا استعمال بہ نسبت “پٹھان” کے زیادہ بہتر، موزوں اور احسن سمجھتے ہیں، اس لیے “پشتون” یا “پختون” ہی استعمال کرنا چاہیے۔
جہاں تک رہی پشتونوں یا پختونوں کے “افغان” ہونے کی بات تو یہ ایک حقیقت ہے کہ تمام پشتونوں کا بُنیادی تعلّق افغانستان ہی سے ہے اور اسی لیے ماضی میں “پشتون” یا “پختون” ، “افغان” ہونے کے مترادف تھا۔ لیکن آج کے جدید افغانستان میں، “افغان” ، محض “پشتون” یا “پختون” ہونے کے مترادف نہیں ہے کیونکہ “افغان” ہونا ایک قومّیت بن چکی ہے جس میں پشتونوں کے علاوہ دیگر نسلوں اور اقوام (مثلاً تاجک، اُزبک، تُرک، ہزارہ وغیرہ) کے لوگ بھی “افغان” ہونے کے ضمرے میں آتے ہیں۔